اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے

اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے

یہ قفس یہ آشیانا اور ہے

موت کا آنا بھی دیکھا بارہا

پر کسی پر دل کا آنا اور ہے

ناز اٹھانے کو اٹھاتے ہیں سبھی

اپنے دل کا ناز اٹھانا اور ہے

درد دل سن کر تمہیں نیند آ چکی

بندہ پرور یہ فسانا اور ہے

رات بھر میں شمع محفل جل بجھی

عاشقوں کا دل جلانا اور ہے

ہم کہاں پھر باغباں گلشن کہاں

ایک دو دن آب و دانا اور ہے

بھولی بھولی ان کی باتیں ہو چکیں

اب خدا رکھے زمانا اور ہے

چھوڑ دوں کیوں کر در پیر مغاں

کوئی ایسا آستانا اور ہے

یار صادق ڈھونڈتے ہو تم جلیلؔ

مشفق من یہ زمانا اور ہے

(635) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Rahne Ka Thikana Aur Hai In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Apne Rahne Ka Thikana Aur Hai is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Apne Rahne Ka Thikana Aur Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Apne Rahne Ka Thikana Aur Hai by Jaleel Manikpuri in PDF.