کوئی تقریب ہو لاچاریاں ہیں

کوئی تقریب ہو لاچاریاں ہیں

بڑے لوگوں سے رشتے داریاں ہیں

ہماری کج کلاہی پر نہ جاؤ

ابھی ہم میں وہی خودداریاں ہیں

مروت آؤ بھگتی وضع داری

یہ پچھلے عہد کی بیماریاں ہیں

خوشا جن کو میسر آئیں نیندیں

یہاں تو عمر بھر بیداریاں ہیں

نہیں ہے آدمی کے بس میں کچھ بھی

تو پھر کاہے کی خود مختاریاں ہیں

وزیر و میر ہوں یا شیخ و واعظ

سبھی لوگوں میں ظاہر داریاں ہیں

نہیں ہے مونس جاں سازؔ کوئی

دکھاوے کی فقط دل داریاں ہیں

(612) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Koi Taqrib Ho Lachaariyan Hain In Urdu By Famous Poet Jaleel Saz. Koi Taqrib Ho Lachaariyan Hain is written by Jaleel Saz. Enjoy reading Koi Taqrib Ho Lachaariyan Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Saz. Free Dowlonad Koi Taqrib Ho Lachaariyan Hain by Jaleel Saz in PDF.