اک منظر فریب محبت ہے پیار ہے

اک منظر فریب محبت ہے پیار ہے

چہرے بتا رہے ہیں دلوں میں غبار ہے

میں سن رہا ہوں بڑھتی ہوئی شورشوں کی چاپ

دنیا سمجھ رہی ہے فضا سازگار ہے

چل میرے ساتھ اور قدم تول تول کر

صبر و رضا کی راہ بڑی پیچ دار ہے

دن آج کا سکوں سے گزر جائے فکر کر

ہر آنے والے کل کا کسے اعتبار ہے

اس آس کو سنبھال کے فانوس دل میں رکھ

جس آس پر حیات کا دار و مدار ہے

ترتیب دے رہے ہیں چراغوں کی انجمن

وہ لوگ صبح نو کا جنہیں انتظار ہے

اے سازؔ کچھ‌‌ نہ کچھ تو ہے اس لطف خاص میں

ذکر ان کی انجمن میں مرا بار بار ہے

(693) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Manzar-e-fareb-e-mohabbat Hai Pyar Hai In Urdu By Famous Poet Jaleel Saz. Ek Manzar-e-fareb-e-mohabbat Hai Pyar Hai is written by Jaleel Saz. Enjoy reading Ek Manzar-e-fareb-e-mohabbat Hai Pyar Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Saz. Free Dowlonad Ek Manzar-e-fareb-e-mohabbat Hai Pyar Hai by Jaleel Saz in PDF.