چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا

چراغ سامنے والے مکان میں بھی نہ تھا

یہ سانحہ مرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا

جو پہلے روز سے دو آنگنوں میں تھا حائل

وہ فاصلہ تو زمین آسمان میں بھی نہ تھا

یہ غم نہیں ہے کہ ہم دونوں ایک ہو نہ سکے

یہ رنج ہے کہ کوئی درمیان میں بھی نہ تھا

ہوا نہ جانے کہاں لے گئی وہ تیر کہ جو

نشانے پر بھی نہ تھا اور کمان میں بھی نہ تھا

جمالؔ پہلی شناسائی کا وہ اک لمحہ

اسے بھی یاد نہ تھا میرے دھیان میں بھی نہ تھا

(1623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charagh Samne Wale Makan Mein Bhi Na Tha In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Charagh Samne Wale Makan Mein Bhi Na Tha is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Charagh Samne Wale Makan Mein Bhi Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Charagh Samne Wale Makan Mein Bhi Na Tha by Jamal Ehsani in PDF.