بکھر گیا ہے جو موتی پرونے والا تھا

بکھر گیا ہے جو موتی پرونے والا تھا

وہ ہو رہا ہے یہاں جو نہ ہونے والا تھا

اور اب یہ چاہتا ہوں کوئی غم بٹائے مرا

میں اپنی مٹی کبھی آپ ڈھونے والا تھا

ترے نہ آنے سے دل بھی نہیں دکھا شاید

وگرنہ کیا میں سر شام سونے والا تھا

ملا نہ تھا پہ بچھڑنے کا غم نہ تھا مجھ کو

جلا نہیں تھا مگر راکھ ہونے والا تھا

ہزار طرح کے تھے رنج پچھلے موسم میں

پر اتنا تھا کہ کوئی ساتھ رونے والا تھا

(860) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bikhar Gaya Hai Jo Moti Pirone Wala Tha In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Bikhar Gaya Hai Jo Moti Pirone Wala Tha is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Bikhar Gaya Hai Jo Moti Pirone Wala Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Bikhar Gaya Hai Jo Moti Pirone Wala Tha by Jamal Ehsani in PDF.