ایک فقیر چلا جاتا ہے پکی سڑک پر گاؤں کی

ایک فقیر چلا جاتا ہے پکی سڑک پر گاؤں کی

آگے راہ کا سناٹا ہے پیچھے گونج کھڑاؤں کی

آنکھوں آنکھوں ہریالی کے خواب دکھائی دینے لگے

ہم ایسے کئی جاگنے والے نیند ہوئے صحراؤں کی

اپنے عکس کو چھونے کی خواہش میں پرندہ ڈوب گیا

پھر کبھی لوٹ کر آئی نہیں دریا پر گھڑی دعاؤں کی

ڈار سے بچھڑا ہوا کبوتر شاخ سے ٹوٹا ہوا گلاب

آدھا دھوپ کا سرمایہ ہے آدھی دولت چھاؤں کی

اس رستے پر پیچھے سے اتنی آوازیں آئیں جمالؔ

ایک جگہ تو گھوم کے رہ گئی ایڑی سیدھے پاؤں کی

(949) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Faqir Chala Jata Hai Pakki SaDak Par Ganw Ki In Urdu By Famous Poet Jamal Ehsani. Ek Faqir Chala Jata Hai Pakki SaDak Par Ganw Ki is written by Jamal Ehsani. Enjoy reading Ek Faqir Chala Jata Hai Pakki SaDak Par Ganw Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Ehsani. Free Dowlonad Ek Faqir Chala Jata Hai Pakki SaDak Par Ganw Ki by Jamal Ehsani in PDF.