میں نے اپنی موت پہ اک نوحہ لکھا ہے

میں نے اپنی موت پہ اک نوحہ لکھا ہے

تم کو سناتا ہوں دیکھو کیسا لگتا ہے

جسم کو کر ڈالا ہے خواہش کا ہرکارہ

چہرے پر مصنوعی وقار سجا رکھا ہے

سونی کر ڈالی ہے بستی خواب نگر کی

کل تک جو دریا بہتا تھا خشک ہوا ہے

ہونٹوں سے زنجیر خموشی باندھ رکھی ہے

طاق امید پہ دل کا چراغ بجھا رکھا ہے

نیند سے بوجھل پلکوں پر اندیشۂ مٹی

کشتیٔ جاں کے ڈوبنے کا لمحہ آیا ہے

(658) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maine Apni Maut Pe Ek Nauha Likkha Hai In Urdu By Famous Poet Jamal Owaisi. Maine Apni Maut Pe Ek Nauha Likkha Hai is written by Jamal Owaisi. Enjoy reading Maine Apni Maut Pe Ek Nauha Likkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jamal Owaisi. Free Dowlonad Maine Apni Maut Pe Ek Nauha Likkha Hai by Jamal Owaisi in PDF.