بلاؤ اس کو زباں داں جو مظہریؔ کا ہو

بلاؤ اس کو زباں داں جو مظہریؔ کا ہو

مگر ہے شرط کہ اکیسویں صدی کا ہو

یقیں وہی ہے جو آغوش تیرگی میں ملے

سواد وہم میں ہم سایہ روشنی کا ہو

بتوں کو توڑ کے ایسا خدا بنانا کیا

بتوں کی طرح جو ہم شکل آدمی کا ہو

مرا غرور نہ کیوں ہو سرور سے خالی

جب اس کے بھیس میں اک چور کم تری کا ہو

بہت بجا ہے یہ مذہب کی موت پر ماتم

مگر کوئی تو عزا دار شاعری کا ہو

ہے وقت وہ کہ مسلم ہو آذری اس کی

صنم کدوں میں صنم ذہن مظہریؔ کا ہو

(846) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulao Usko Zaban-dan Jo Mazhari Ka Ho In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Bulao Usko Zaban-dan Jo Mazhari Ka Ho is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Bulao Usko Zaban-dan Jo Mazhari Ka Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Bulao Usko Zaban-dan Jo Mazhari Ka Ho by Jameel Mazhari in PDF.