دریا کا چڑھاؤ دیکھتا ہوں

دریا کا چڑھاؤ دیکھتا ہوں

تنکوں کا بہاؤ دیکھتا ہوں

تم دیکھو بلندی آسماں کی

میں اس کا جھکاؤ دیکھتا ہوں

کل پیش نظر تھی تیغ ابرو

اب سینے کا گھاؤ دیکھتا ہوں

وہ آئیں نہ آئیں کون جانے

آئی ہوئی ناؤ دیکھتا ہوں

سنتا ہوں کراہ لکڑیوں کی

جلتے ہیں الاؤ دیکھتا ہوں

آسان نہیں ہے دل کی چوری

تم آنکھ چراؤ دیکھتا ہوں

منجدھار میں ہوگی کوئی کشتی

ساحل پہ جماؤ دیکھتا ہوں

تم آگ میں میری جل رہی ہو

میں دور سے تاؤ دیکھتا ہوں

اپنے کو جمیلؔ بیچنا ہے

بازار کا بھاؤ دیکھتا ہوں

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dariya Ka ChaDhaw Dekhta Hun In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Dariya Ka ChaDhaw Dekhta Hun is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Dariya Ka ChaDhaw Dekhta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Dariya Ka ChaDhaw Dekhta Hun by Jameel Mazhari in PDF.