اک انفعال کو طاقت سمجھ رہے ہو تم

اک انفعال کو طاقت سمجھ رہے ہو تم

سوال یہ ہے کہ کس طرح سوچتے ہو تم

بہار آگ نہ دے گی تمہارے چولہوں کو

یہ اور بات کہ اس سے بہل گئے ہو تم

دیار وہم و گماں میں نہ اب حرم ہے نہ دیر

اجڑی چکی ہے وہ بستی جدھر چلے ہو تم

دیا نہ عشق نے جب کچھ تو عقل کیا دے گی

اب اس سے مانگتے ہو چین باؤلے ہو تم

جبین شوق کو اپنی کہاں جھکانا تھا

کہاں جھکی ہے ضرورت کہاں جھکے ہو تم

پسند آئے گی کیوں اپنے دیس کی کوئی چیز

بدیسیوں کے نوالے پہ جی رہے ہو تم

نہ مل سکا جسے ایندھن جلے گی آگ وہ کیا

دل جمیلؔ کو ناحق کریدتے ہو تم

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Infial Ko Taqat Samajh Rahe Ho Tum In Urdu By Famous Poet Jameel Mazhari. Ek Infial Ko Taqat Samajh Rahe Ho Tum is written by Jameel Mazhari. Enjoy reading Ek Infial Ko Taqat Samajh Rahe Ho Tum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Mazhari. Free Dowlonad Ek Infial Ko Taqat Samajh Rahe Ho Tum by Jameel Mazhari in PDF.