یہ عجب راستہ ہے جس پہ لگایا ہے مجھے

یہ عجب راستہ ہے جس پہ لگایا ہے مجھے

محو حیرت ہوں کہ کیا چیز بنایا ہے مجھے

تیری دوری بھی ہے مشکل تری قربت بھی محال

کس قدر تو نے مری جان ستایا ہے مجھے

تو کسی پھول کسی آنکھ کے پردے میں رہا

تو نے کب اپنا حسیں چہرہ دکھایا ہے مجھے

میرے فردوس کی نہریں مری خاطر ہیں تو کیوں

پیاس کے دشت میں حیران پھرایا ہے مجھے

ساری مخلوق سے تقویم میں احسن ہوں میں

اور پھر آگ کا ایندھن بھی بنایا ہے مجھے

اپنی تخریب پہ نادم ہوں نہ تعمیر پہ خوش

تو نے ڈھایا ہے مجھے تو نے بنایا ہے مجھے

(767) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Ajab Rasta Hai Jis Pe Lagaya Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Jameel Yusuf. Ye Ajab Rasta Hai Jis Pe Lagaya Hai Mujhe is written by Jameel Yusuf. Enjoy reading Ye Ajab Rasta Hai Jis Pe Lagaya Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jameel Yusuf. Free Dowlonad Ye Ajab Rasta Hai Jis Pe Lagaya Hai Mujhe by Jameel Yusuf in PDF.