راوی کنارے

مست ہوا جب ساون کی انگڑائی لے کر آتی ہے

اور فلک پر کالی کالی بدلی جب چھا جاتی ہے

چھم چھم چھم چھم ننھی بوندیں اٹھلا کر جب آتی ہیں

پریم کی ہلکی تانوں میں راوی کی لہریں گاتی ہیں

بھیگے بھیگے ساون میں جب کوئل کوک سناتی ہے

پائل کی جھنکاروں کی جب دھیمی آہٹ آتی ہے

اس وقت کنارے راوی کے اک دل کش منظر ہوتا ہے

پچھلے پہر جب دھیمی دھیمی ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں

گاؤں کی سندر آنکھوں والی پانی بھرنے جاتی ہیں

پریم کے مندر میں گنگا جل کوئی چڑھانے جاتی ہے

دیوی کے چرنوں میں کوئی میٹھے بول سناتی ہے

راوی کی لہروں میں چھپ کر مرلی کوئی بجاتا ہے

جنگل کی خاموش فضا میں امرت رس برساتا ہے

اس وقت کنارے راوی کے اک دل کش منظر ہوتا ہے

سبزہ پھول پتاور غنچے اور نغمے سو جاتے ہیں

دھرتی پر آکاش سے جب معصوم فرشتے آتے ہیں

شام ہوئی مندر میں دیکھو گھنٹے لوگ بجاتے ہیں

رات ہوئی بیلوں کو لے کر ہرواہے اب جاتے ہیں

ہلکی ہلکی بوندوں میں جب دنیا ساون گاتی ہے

ہری بھری شاخوں میں چھپ کر کوئل کوک سناتی ہے

کچھ دن کے بچھڑے ہوئے ساتھی ہنس کے گلے جب ملتے ہیں

چاندنی راتوں میں غنچے جب چٹک چٹک کر کھلتے ہیں

اس وقت کنارے راوی کے اک دل کش منظر ہوتا ہے

(752) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rawi Kinare In Urdu By Famous Poet Jauhar Nizami. Rawi Kinare is written by Jauhar Nizami. Enjoy reading Rawi Kinare Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jauhar Nizami. Free Dowlonad Rawi Kinare by Jauhar Nizami in PDF.