رخ ہی بدل دیا ہے غم روزگار کا

رخ ہی بدل دیا ہے غم روزگار کا

یہ حوصلہ ہے کس کے دل بے قرار کا

اے باغباں نہ پھول کو چٹکی سے یوں مسل

یاد آئے گا بہت ہی زمانہ بہار کا

اے میرے عشق تو ہی بتا کیا جواب دوں

وہ حال پوچھتے ہیں دل بے قرار کا

ہم نے تمہارے عشق میں وہ داغ کھائے ہیں

سینے کا داغ داغ ہے دامن بہار کا

تیرا جمال حسن کہ میرا جنون عشق

افسانے کو نہ بخش دے عنوان دار کا

در پر نگاہ ہاتھ گریباں پہ دم بخود

میں اک مجسمہ ہوں ترے انتظار کا

مثل کلیم حسن سے چشمک نہیں پسند

ہم جانتے ہیں جیت میں پہلو ہے ہار کا

کب اس کے نقش پا پہ نہ میری جبیں جھکی

جوہرؔ رہا ہے مجھ پہ کرم کردگار کا

(968) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

RuKH Hi Badal Diya Hai Gham-e-rozgar Ka In Urdu By Famous Poet Jauhar Zahiri. RuKH Hi Badal Diya Hai Gham-e-rozgar Ka is written by Jauhar Zahiri. Enjoy reading RuKH Hi Badal Diya Hai Gham-e-rozgar Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jauhar Zahiri. Free Dowlonad RuKH Hi Badal Diya Hai Gham-e-rozgar Ka by Jauhar Zahiri in PDF.