مکان سوئے ہوئے تھے ابھی کہ در جاگے

مکان سوئے ہوئے تھے ابھی کہ در جاگے

تھکن مٹی بھی نہ تھی اور نئے سفر جاگے

جو دن چڑھا تو ہمیں نیند کی ضرورت تھی

سحر کی آس میں ہم لوگ رات بھر جاگے

جکڑ رکھا تھا فضا کو ہمارے نعروں نے

جو لب خموش ہوئے تو دلوں میں ڈر جاگے

ہمیں ڈرائے گی کیا رات خود ہے سہمی ہوئی

بدن تو جاگتے رہتے تھے اب کے سر جاگے

اٹھاؤ ہاتھ کہ وقت قبولیت ہے یہی

دعا کرو کہ دعاؤں میں اب اثر جاگے

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Makan Soe Hue The Abhi Ki Dar Jage In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Makan Soe Hue The Abhi Ki Dar Jage is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Makan Soe Hue The Abhi Ki Dar Jage Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Makan Soe Hue The Abhi Ki Dar Jage by Javaid Anwar in PDF.