ہوا چلے گی مگر ستارا نہیں چلے گا

ہوا چلے گی مگر ستارا نہیں چلے گا

سمندروں میں ترا اشارا نہیں چلے گا

یہی رہیں گے یہ در یہ گلیاں یہی رہیں گی

تمہی چلو گے کوئی نظارہ نہیں چلے گا

شب سفر ہے ہتھیلیوں پر بھنور اگیں گے

تمہارے ہمراہ اب کنارا نہیں چلے گا

سنو کہ اب ہم گلاب دیں گے گلاب لیں گے

محبتوں میں کوئی خسارہ نہیں چلے گا

بہار مقروض ہے گھروں اور مقبروں کی

گلوں پہ رستوں کا ہی اجارہ نہیں چلے گا

(1053) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Hawa Chalegi Magar Sitara Nahin Chalega In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Hawa Chalegi Magar Sitara Nahin Chalega is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Hawa Chalegi Magar Sitara Nahin Chalega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Hawa Chalegi Magar Sitara Nahin Chalega by Javaid Anwar in PDF.