نکل گلاب کی مٹھی سے اور خوشبو بن

نکل گلاب کی مٹھی سے اور خوشبو بن

میں بھاگتا ہوں ترے پیچھے اور تو جگنو بن

تو میرے درد کی خاموش ہچکیوں میں آ

تو میرے زخم کی تنہائیوں کا آنسو بن

میں جھیل بنتا ہوں شفاف پانیوں سے بھری

تو دوڑ دوڑ تھکا بے قرار آہو بن

تو میری رات کی تاریکیوں کو گاڑھا کر

مرے مکان کا تنہا چراغ بھی تو بن

پھر اس کے بعد سبھی وسعتیں ہماری ہیں

میں آنکھ بنتا ہوں جاویدؔ اور تو بازو بن

(776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nikal Gulab Ki MuTThi Se Aur KHushbu Ban In Urdu By Famous Poet Javaid Anwar. Nikal Gulab Ki MuTThi Se Aur KHushbu Ban is written by Javaid Anwar. Enjoy reading Nikal Gulab Ki MuTThi Se Aur KHushbu Ban Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javaid Anwar. Free Dowlonad Nikal Gulab Ki MuTThi Se Aur KHushbu Ban by Javaid Anwar in PDF.