کبھی اندھیرے سے گھبرائے روشنی سے کبھی (ردیف .. غ)

کبھی اندھیرے سے گھبرائے روشنی سے کبھی

کبھی بجھائے چراغ اور کبھی جلائے چراغ

وہ بجھتے دل کو نہ دیکھیں کسی کے خوب ہے یہ

وہ منہ کو پھیر لیں جس وقت جھلملائے چراغ

لحد پہ چل کے ہوا گر بجھاتی ہے تو بجھائے

تمہارا ہو چکا احساں کہ خود جلائے چراغ

لحد پہ بوئے وفا آ رہی تھی وقت سحر

کہیں کہیں جو پڑے ہیں جلے‌ جلائے چراغ

اک آہ گرم سے تربت میں کام لینے دو

یوں ہی جلائے اسی طرح سے بجھائے چراغ

جو تھا تو بس وہی دل سوز بھی تھا اے جاویدؔ

کسی نے دل نہ جلایا یہاں سوائے چراغ

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Andhere Se Ghabrae Raushni Se Kabhi In Urdu By Famous Poet Javed Lakhnvi. Kabhi Andhere Se Ghabrae Raushni Se Kabhi is written by Javed Lakhnvi. Enjoy reading Kabhi Andhere Se Ghabrae Raushni Se Kabhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Lakhnvi. Free Dowlonad Kabhi Andhere Se Ghabrae Raushni Se Kabhi by Javed Lakhnvi in PDF.