شب فراق میں یہ دل سے گفتگو کیا ہے

شب فراق میں یہ دل سے گفتگو کیا ہے

مری امید ہیں وہ ان کی آرزو کیا ہے

رگیں تمام بدن کی ادھر کو کھینچتی ہیں

کسی کا ہاتھ قریب‌ رگ گلو کیا ہے

شکست‌ آبلۂ پا نے آبرو رکھ لی

کھلا نہ حال کہ پانی ہے کیا لہو کیا ہے

میں اپنی موت پہ راضی وہ لاش اٹھانے پر

اب آگے دیکھنا ہے مرضیٔ عدو کیا ہے

یہ کس کو آئنہ میں آپ دیکھے جاتے ہیں

جہاں میں آپ سے بھی کوئی خوبرو کیا ہے

سبب بھی پوچھ لو ان کی ضدوں سے اے جاویدؔ

رلا رلا کے ہنسائیں یہ ان کی خو کیا ہے

(771) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shab-e-firaq Mein Ye Dil Se Guftugu Kya Hai In Urdu By Famous Poet Javed Lakhnvi. Shab-e-firaq Mein Ye Dil Se Guftugu Kya Hai is written by Javed Lakhnvi. Enjoy reading Shab-e-firaq Mein Ye Dil Se Guftugu Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Lakhnvi. Free Dowlonad Shab-e-firaq Mein Ye Dil Se Guftugu Kya Hai by Javed Lakhnvi in PDF.