ہاتھ سے دل رو کے کھونا یاد ہے

ہاتھ سے دل رو کے کھونا یاد ہے

اپنی کشتی کو ڈبونا یاد ہے

منہ چھپا کر مجھ کو رونا یاد ہے

وہ خجل ہر اک سے ہونا یاد ہے

ہجر میں وہ جان کھونا یاد ہے

صبح ہونا شام ہونا یاد ہے

مرتے مرتے ہاتھ سینہ پر رہے

درد کا تھم تھم کے ہونا یاد ہے

کیوں جہاں میں آئے تھے سمجھے نہ کچھ

ان کا ہنسنا اپنا رونا یاد ہے

جاگنا اپنا نہیں بھولا ہوں میں

اور سارے گھر کا سونا یاد ہے

مرتے دم دنیا نہایت تنگ تھی

قبر کا وہ ایک کونا یاد ہے

کون تھا بالیں پہ مست خواب ناز

شمع کا رخصت وہ ہونا یاد ہے

دل میں پانی نے لگا دی آگ آج

وہ حنائی ہاتھ دھونا یاد ہے

کب نہ تھا جاویدؔ آہوں میں اثر

پھیر کر منہ ان کا رونا یاد ہے

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hath Se Dil Ro Ke Khona Yaad Hai In Urdu By Famous Poet Javed Lakhnvi. Hath Se Dil Ro Ke Khona Yaad Hai is written by Javed Lakhnvi. Enjoy reading Hath Se Dil Ro Ke Khona Yaad Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Lakhnvi. Free Dowlonad Hath Se Dil Ro Ke Khona Yaad Hai by Javed Lakhnvi in PDF.