اس کے اپنے درمیاں استادہ اک دیوار میں

اس کے اپنے درمیاں استادہ اک دیوار میں

ایک دشت شادمانی اس میں اک آزار میں

میں نہیں تھا تو ہی تھا عالم میں لیکن تیرے بعد

اے خدائے عز و جل تیرا ہوا اظہار میں

شمع سے ہے نور جیسا تیرا میرا انسلاک

ورنہ تو بہتی ہوا ہے پھول کی مہکار میں

بخت کی سازش کہوں یا پھر مشیت غیب کی

تیر زن کوئی بھی ہو لیکن ہدف ہر بار میں

کل تلک اس کا رہا تھا دل کو میرے اشتیاق

آج وہ نزدیک ہے پر اس سے ہوں بیزار میں

اک نہ اک دن تو مسخر اس کو ہونا ہے ندیمؔ

وہ خلاؤں کا مکیں ہے نور کی رفتار میں

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Uske Apne Darmiyan Istada Ek Diwar Main In Urdu By Famous Poet Javed Nadeem. Uske Apne Darmiyan Istada Ek Diwar Main is written by Javed Nadeem. Enjoy reading Uske Apne Darmiyan Istada Ek Diwar Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Nadeem. Free Dowlonad Uske Apne Darmiyan Istada Ek Diwar Main by Javed Nadeem in PDF.