اس طرح کرتے ہیں کچھ لوگ بڑائی اس کی

اس طرح کرتے ہیں کچھ لوگ بڑائی اس کی

خلق اس کی ہے خدا اس کا خدائی اس کی

کیا خبر تھی کہ یہیں وصل کے سائے کے قریب

دھوپ کے بیچ پڑی ہوگی جدائی اس کی

لے گئے شوق سے مرحوم کی ہر شے احباب

چھوڑ دی طاق کے اوپر ہی اچھائی اس کی

کی ہے افلاس میں دوشیزۂ امید جواں

اب تو بس بیٹھ کے کھانی ہے کمائی اس کی

زندگی کٹتی ہے دونوں کی مسلسل ضد میں

قید ہے میری وہی جو ہے رہائی اس کی

معتبر نام تھا وہ پھر بھی حوالہ نہ دیا

جاں بچانے کو قسم جھوٹی نہ کھائی اس کی

زندگی ساری گنوا دوں یہ ضروری تو نہیں

یہ بہت ہے کہ کوئی بات نبھائی اس کی

یہ محبت نہیں کچھ اور ہے صورت شاہیںؔ

تم مزہ لے کے جو سنتے ہو برائی اس کی

(739) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Tarah Karte Hain Kuchh Log BaDai Uski In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Is Tarah Karte Hain Kuchh Log BaDai Uski is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Is Tarah Karte Hain Kuchh Log BaDai Uski Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Is Tarah Karte Hain Kuchh Log BaDai Uski by Javed Shaheen in PDF.