مری کارگاہ دل میں ابھی کام ہے زیادہ

مری کارگاہ دل میں ابھی کام ہے زیادہ

کوئی چیز اک جگہ سے ذرا خام ہے زیادہ

کسی منظر شفق کو کہاں آنکھ میں جگہ دوں

مرے خون دل سے رنگیں مری شام ہے زیادہ

گھڑی بھر ٹھہرنے والے ذرا یہ خیال رکھنا

یہ جو سایۂ شجر ہے کوئی دام ہے زیادہ

مرا مشورہ یہی ہے اسی راستے سے جانا

بڑا صاف ہے اگرچہ کئی گام ہے زیادہ

پڑے ہیں بہت سے میرے ابھی کام نامکمل

کوئی بوجھ جاتے دن پر سر شام ہے زیادہ

کوئی جرم دوسرے کا مرا بن گیا ہے کیسے

تری فرد جرم میں کیوں مرا نام ہے زیادہ

کبھی کوچۂ طلب میں کبھی راہ زرگری پر

ترا کار حسن اب کچھ سر عام ہے زیادہ

تری آنکھ میں جو شاہیںؔ لبالب بھرا ہوا ہے

کسی اک طرف سے خالی وہیں جام ہے زیادہ

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Meri Kar-gahh-e-dil Mein Abhi Kaam Hai Zyaada by Javed Shaheen in PDF.