یہ برف زار بدن سے نہ جاں سے نکلے گا

یہ برف زار بدن سے نہ جاں سے نکلے گا

لہو ہو سرد تو شعلہ کہاں سے نکلے گا

ہزار گھیرے رہے جبر کا حصار سیہ

کہ باب‌ راہ اماں درمیاں سے نکلے گا

جو تلخ حرف پس لب ہے عام بھی ہوگا

چڑھا ہے تیر تو آخر کماں سے نکلے گا

جو پیڑ پھل نہیں دیتے وہ کاٹتے جاؤ

خزاں کا زہر یوں ہی گلستاں سے نکلے گا

ذرا چلے تو سہی پانیوں پہ تیز ہوا

کھڑا سفینہ کھلے بادباں سے نکلے گا

کوئی تو کام لو غم سے رگیں ہی چمکاؤ

جلیں گی شمعیں اندھیرا مکاں سے نکلے گا

کھلے ہیں راستوں کے بھید تو سمجھ شاہیںؔ

یہ کارواں سفر رائیگاں سے نکلے گا

(889) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Barf-zar Badan Se Na Jaan Se Niklega In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Ye Barf-zar Badan Se Na Jaan Se Niklega is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Ye Barf-zar Badan Se Na Jaan Se Niklega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Ye Barf-zar Badan Se Na Jaan Se Niklega by Javed Shaheen in PDF.