ہوا ہمارے کس کام کی

ہوا میری بات نہیں سمجھتی

ہوا تمہاری بات نہیں سمجھتی

ہوا ہم دونوں سے ہماری بات نہیں کرتی

ہمارے لفظ اس کی سماعت سے

پھسل جاتے ہیں

وہ بے معنی آنکھوں سے ہمیں دیکھتی رہتی ہے

میں ان کا حال کیسے جانوں

انہیں اپنا حال کیسے بتاؤں

جن کے گھر ویران ہیں

جن کی صبحیں رنگ سے خالی

اور راتیں چاندنی سے محروم ہیں

جن کی کھڑکیوں پر بھاری پردے پڑے ہیں

اور دروازوں پر تالے

لیکن ہوا یہ باتیں نہیں سمجھتی

وہ تو خالی ہاتھ آتی جاتی ہے

اور خالی ہاتھ آنے

اور خالی ہاتھ جانے والوں سے

ہمیں کیا لینا

(702) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawa Hamare Kis Kaam Ki In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Hawa Hamare Kis Kaam Ki is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Hawa Hamare Kis Kaam Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Hawa Hamare Kis Kaam Ki by Javed Shaheen in PDF.