ڈھونڈ رکھی ہے مری وحشت نے آسانی مری

ڈھونڈ رکھی ہے مری وحشت نے آسانی مری

گھر کی حالت ہی میں رکھ دی ہے بیابانی مری

نام ہی کو بس پڑے گا بوجھ تیری جیب پر

دیکھنے کی ہے سر بازار ارزانی مری

ہوش ہے بس اس قدر نیرنگئ حالات میں

دو قدم رہتی ہے آگے مجھ سے حیرانی مری

حسن بے پروا کو خود سے تھوڑا غافل دیکھ کر

مجھ کو کیا کچھ اس کا دکھلاتی ہے عریانی مری

وہ عجب اک شہر تھا جس میں کٹے یوں ماہ و سال

دن سے میں واقف نہیں تھا شب تھی انجانی مری

ہے کوئی جو رکھ رہا ہے روز و شب کا سب حساب

ہوتی رہتی ہے کہیں پر سخت نگرانی مری

ہر طرح کے موسموں میں میرا رکھتا ہے خیال

ہے کوئی جو کرتا رہتا ہے نگہبانی مری

آج بھی کج ہے اسی دھج سے پھٹی سی اک کلاہ

تنگ کرتی ہے ابھی تک خوئے سلطانی مری

کس جگہ ہے وہ بچا رکھا ہے جس کے واسطے

ایک سجدہ جو لیے پھرتی ہے پیشانی مری

خود بنا لیتا ہوں میں اپنی اداسی کا سبب

ڈھونڈ ہی لیتی ہے شاہیںؔ مجھ کو ویرانی مری

(692) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

DhunD Rakkhi Hai Meri Wahshat Ne Aasani Meri In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. DhunD Rakkhi Hai Meri Wahshat Ne Aasani Meri is written by Javed Shaheen. Enjoy reading DhunD Rakkhi Hai Meri Wahshat Ne Aasani Meri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad DhunD Rakkhi Hai Meri Wahshat Ne Aasani Meri by Javed Shaheen in PDF.