دل گرفتہ کے سب پیچ و تاب کھول کے دیکھ

دل گرفتہ کے سب پیچ و تاب کھول کے دیکھ

ہوا کا زور محیط حباب کھول کے دیکھ

مرے لہو کو نمائش گہہ وفا سے اٹھا

ہے جمع و خرچ بہت یہ حساب کھول کے دیکھ

یہ کس کے ظلم سے ہر شے ہے مثل سنگ خموش

اے نقش گر در شہر خراب کھول کے دیکھ

کہیں تو دشت میں ٹھہرے گی موج آب گریز

رواں ہوا ہے تو راز سراب کھول کے دیکھ

دھڑکتے دل سے نہ موجوں کی رزم گہہ میں اتر

خط سفر کو کف دست آب کھول کے دیکھ

ہیں کب سے تشنۂ معنی مرے حروف بدن

فراغ ہو تو کبھی یہ کتاب کھول کے دیکھ

ذرا سراغ لگا میرے رنگ خستہ کا

غموں کی دھوپ میں بند نقاب کھول کے دیکھ

گلوں کو کس لیے ڈستی ہیں چاندنی راتیں

کہاں ہے زہر رگ ماہتاب کھول کے دیکھ

مزا تو جب ہے کہ گلشن میں جشن شعلہ ہو

بھری بہار میں داغ گلاب کھول کے دیکھ

کنار دشت بلا کون ہے مکیں شاہیںؔ

خموش سونی حویلی کا باب کھول کے دیکھ

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-girafta Ke Sab Pech-o-tab Khol Ke Dekh In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. Dil-e-girafta Ke Sab Pech-o-tab Khol Ke Dekh is written by Javed Shaheen. Enjoy reading Dil-e-girafta Ke Sab Pech-o-tab Khol Ke Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad Dil-e-girafta Ke Sab Pech-o-tab Khol Ke Dekh by Javed Shaheen in PDF.