رخت سفر کو کھول کر اب ہوں قیام کے قریب

رخت سفر کو کھول کر اب ہوں قیام کے قریب

دھوپ کے دشت سے پرے قریۂ شام کے قریب

شاخ سے کھینچ کر مجھے لائی ہے بھوک خاک پر

رزق اٹھاؤں کس طرح رکھا ہے دام کے قریب

پوچھا جو میں نے کون ہے حرمت لفظ کا امیں

اس نے کہا یہ بوجھ ہے تیرے ہی نام کے قریب

یہ دن جو پورا وسط سے ہے مرے گھر کے صحن میں

اس کی سحر ہے در کے پاس شام ہے بام کے قریب

یہ جو ہیں زرد ساعتیں سبزہ ہے ان کی نوک پر

یہ جو سفید چپ سی ہے اب ہے کلام کے قریب

کتنی عمارتیں کھڑی کی ہیں ہوا کو کھود کر

شاہیںؔ یہ کام تو نہیں پھر بھی ہے کام کے قریب

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

RaKHt-e-safar Ko Khol Kar Ab Hun Qayam Ke Qarib In Urdu By Famous Poet Javed Shaheen. RaKHt-e-safar Ko Khol Kar Ab Hun Qayam Ke Qarib is written by Javed Shaheen. Enjoy reading RaKHt-e-safar Ko Khol Kar Ab Hun Qayam Ke Qarib Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Shaheen. Free Dowlonad RaKHt-e-safar Ko Khol Kar Ab Hun Qayam Ke Qarib by Javed Shaheen in PDF.