جلوۂ حسن ازل دیدۂ بینا مجھ سے

جلوۂ حسن ازل دیدۂ بینا مجھ سے

جانے کیا سوچ کے پھر کر لیا پردہ مجھ سے

غم سے احساس کا آئینہ جلا پاتا ہے

اور غم سیکھے ہے آ کر یہ سلیقہ مجھ سے

رات پھر جشن چراغاں کے لیے مانگا تھا

موج احساس نے اک پیاس کا شعلہ مجھ سے

میں نے مظلوم کا بس نام لیا تھا لوگو

جانے کیوں ہو گیا برہم وہ مسیحا مجھ سے

میری خواہش پہ ہے موقوف وجود عالم

اور ہے منسوب ازل سے یہ کرشمہ مجھ سے

دل ہوں میں پیار بھرا اور تو نازک دھڑکن

دل کا تجھ سے ہے مگر درد کا رشتہ مجھ سے

بزم یادوں کی سجی گوشۂ دل میں جاویدؔ

پھر وہی تازہ غزل کا ہے تقاضا مجھ سے

(663) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jalwa-e-husn-e-azal Dida-e-bina Mujhse In Urdu By Famous Poet Javed Vashisht. Jalwa-e-husn-e-azal Dida-e-bina Mujhse is written by Javed Vashisht. Enjoy reading Jalwa-e-husn-e-azal Dida-e-bina Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javed Vashisht. Free Dowlonad Jalwa-e-husn-e-azal Dida-e-bina Mujhse by Javed Vashisht in PDF.