مولا کسی کو ایسا مقدر نہ دیجیو

مولا کسی کو ایسا مقدر نہ دیجیو

دلبر نہیں تو پھر کوئی دیگر نہ دیجیو

اپنے سوال سہل نہ لگنے لگیں اسے

آتے بھی ہوں جواب تو فر فر نہ دیجیو

چادر وہ دیجیو اسے جس پر شکن نہ آئے

جس پر شکن نہ آئے وہ بستر نہ دیجیو

آئے نہ کار شکر گزاری پہ کوئی حرف

جب دیجیو تو ظرف سے بڑھ کر نہ دیجیو

بکھراؤ کچھ نہیں بھی سمٹتے مرے عزیز

اپنے کسی خیال کو پیکر نہ دیجیو

تفریق رہنے دیجیو تعریف و طنز میں

اب کے شراب زہر ملا کر نہ دیجیو

یا دل سے ترک کیجیو دستار کا خیال

یا اس معاملے میں کبھی سر نہ دیجیو

کہیو کہ تو نے خوب بنائی ہے کائنات

لیکن اسے لکھائی کے نمبر نہ دیجیو

معیار سے سوا یہاں رفتار چاہیے

جوادؔ اس کو آخری اوور نہ دیجیو

(1297) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maula Kisi Ko Aisa Muqaddar Na Dijiyo In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Maula Kisi Ko Aisa Muqaddar Na Dijiyo is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Maula Kisi Ko Aisa Muqaddar Na Dijiyo Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Maula Kisi Ko Aisa Muqaddar Na Dijiyo by Javvad Shaikh in PDF.