کرے گا کیا کوئی میرے گلے سڑے آنسو

کرے گا کیا کوئی میرے گلے سڑے آنسو

تو کیوں نہ سوکھ ہی جائیں پڑے پڑے آنسو

جو یاد آئیں تو دل غم سے پھٹنے لگتا ہے

کسی عزیز کی پلکوں میں وہ جڑے آنسو

ہوا میں اپنی تہی دامنی سے شرمندہ

کسی کی آنکھوں میں تھے یہ بڑے بڑے آنسو

خزاں میں پتے بھی ایسے کہاں جھڑے ہوں گے

ہماری آنکھوں سے جوں ہجر میں جھڑے آنسو

میں اس خیال سے جاتے ہوئے اسے نہ ملا

کہ روک لیں نہ کہیں سامنے کھڑے آنسو

کسی نے ایک طرف مر کے بھی گلہ نہ کیا

کسی نے دیکھتے ہی دیکھتے گھڑے آنسو

مہارت ایسی کہ بس دیکھتے ہی رہ جاؤ

نکالتا ہے کوئی یوں کھڑے کھڑے آنسو

تمہیں کہا نا کہ بس ہو گئے جدا ہم لوگ

اکھاڑتے ہو میاں کس لیے گڑے آنسو

مگر جو ضبط نے طوفاں کھڑے کیے اب کے!!

تمام عمر بہایا کیے بڑے آنسو

عجب گداز طبیعت ہے آپ کی جوادؔ

ذرا سی بات ہوئی اور چھلک پڑے آنسو

(1061) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Karega Kya Koi Mere Gale-saDe Aansu In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Karega Kya Koi Mere Gale-saDe Aansu is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Karega Kya Koi Mere Gale-saDe Aansu Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Karega Kya Koi Mere Gale-saDe Aansu by Javvad Shaikh in PDF.