جو بھی جینے کے سلسلے کیے تھے

جو بھی جینے کے سلسلے کیے تھے

ہم نے بس آپ کے لیے کیے تھے

تب کہیں جا کے اپنی مرضی کی

پہلے اپنوں سے مشورے کیے تھے

کبھی اس کی نگہ میسر تھی

کیسے کیسے مشاہدے کیے تھے

عقل کچھ اور کر کے بیٹھ رہی

عشق نے اور فیصلے کیے تھے

بات ہم نے سنی ہوئی سنی تھی

کام اس نے کیے ہوئے کیے تھے

اسے بھی ایک خط لکھا گیا تھا

اپنے آگے بھی آئنے کیے تھے

یہاں کچھ بھی نہیں ہے میرے لیے

تو نے کیا کیا مبالغے کیے تھے

اول آنے کا شوق تھا لیکن

کام سارے ہی دوسرے کیے تھے

بڑی مشکل تھی وہ گھڑی جوادؔ

ہم نے کب ایسے فیصلے کیے تھے

(897) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The In Urdu By Famous Poet Javvad Shaikh. Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The is written by Javvad Shaikh. Enjoy reading Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Javvad Shaikh. Free Dowlonad Jo Bhi Jine Ke Silsile Kiye The by Javvad Shaikh in PDF.