اس کا لہجہ کتاب جیسا ہے

اس کا لہجہ کتاب جیسا ہے

اور وہ خود گلاب جیسا ہے

دھوپ ہو چاندنی ہو بارش ہو

ایک چہرہ کہ خواب جیسا ہے

بے ہنر شہرتوں کے جنگل میں

سنگ بھی آفتاب جیسا ہے

بھول جاؤ گے خال و خد اپنے

آئنہ بھی سراب جیسا ہے

وصل کے رنگ بھی بدلتے تھے

ہجر بھی انقلاب جیسا ہے

یاد رکھنا بھی تجھ کو سہل نہ تھا

بھولنا بھی عذاب جیسا ہے

بے ستارہ ہے آسماں تجھ بن

اور سمندر سراب جیسا ہے

(1026) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Ka Lahja Kitab Jaisa Hai In Urdu By Famous Poet Jazib Quraishi. Us Ka Lahja Kitab Jaisa Hai is written by Jazib Quraishi. Enjoy reading Us Ka Lahja Kitab Jaisa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jazib Quraishi. Free Dowlonad Us Ka Lahja Kitab Jaisa Hai by Jazib Quraishi in PDF.