ہو نہ کچھ بات مگر شور مچائے رکھنا

ہو نہ کچھ بات مگر شور مچائے رکھنا

اس طرح اوروں کو ہمدرد بنائے رکھنا

تم اگر چاہتے ہو سب تمہیں ہنس ہنس کے ملیں

اپنا غم اپنے ہی سینے میں چھپائے رکھنا

دور کرنا نہ کبھی جلووں کو میرے دل سے

اس چمن کو انہیں پھولوں سے سجائے رکھنا

اس سے پر نور ہوا میری تمنا کا دیا

رخ روشن سے یوں ہی پردہ اٹھائے رکھنا

یہ ہمارا ہی کلیجہ ہے کہ تیرے غم کو

دل کی مانند کلیجے سے لگائے رکھنا

یہ ادا ان کی مسیحا بھی ہے قاتل بھی ہے

سامنے آ کے نگاہوں کو جھکائے رکھنا

تم اگر چاہتے ہو کوئی تمنا نہ رہے

ہاتھ ہر ایک تمنا سے اٹھائے رکھنا

در محبوب پہ ہر وقت پڑے رہنا جگرؔ

یعنی اس در کو در کعبہ بنائے رکھنا

(781) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ho Na Kuchh Baat Magar Shor Machae Rakhna In Urdu By Famous Poet Jigar Jalandhari. Ho Na Kuchh Baat Magar Shor Machae Rakhna is written by Jigar Jalandhari. Enjoy reading Ho Na Kuchh Baat Magar Shor Machae Rakhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Jalandhari. Free Dowlonad Ho Na Kuchh Baat Magar Shor Machae Rakhna by Jigar Jalandhari in PDF.