عشق کی داستان ہے پیارے

عشق کی داستان ہے پیارے

اپنی اپنی زبان ہے پیارے

کل تک اے درد یہ تپاک نہ تھا

آج کیوں مہربان ہے پیارے

سایۂ عشق سے خدا ہی بچائے

ایک ہی قہر مان ہے پیارے

اس کو کیا کیجئے جو لب نہ کھلیں

یوں تو منہ میں زبان ہے پیارے

یہ تغافل بھی ہے نگہ آمیز

اس میں بھی ایک شان ہے پیارے

جس نے اے دل دیا ہے اپنا غم

اس سے تو بد گمان ہے پیارے

دل کا عالم نگاہ کیا جانے

یہ تو صرف اک زبان ہے پیارے

میرے اشکوں میں اہتمام نہ دیکھ

عاشقی کی زبان ہے پیارے

ہم زمانے سے انتقام تو لیں

اک حسیں درمیان ہے پیارے

عشق کی ایک ایک نادانی

علم و حکمت کی جان ہے پیارے

تو نہیں میں ہوں میں نہیں تو ہے

اب کچھ ایسا گمان ہے پیارے

کہنے سننے میں جو نہیں آتی

وہ بھی اک داستان ہے پیارے

رکھ قدم پھونک پھونک کر ناداں

ذرے ذرے میں جان ہے پیارے

کس کو دیکھے سے دل کو چوٹ لگی

کیوں یہ اتری کمان ہے پیارے

تیری برہم خرامیوں کی قسم

دل بہت سخت جان ہے پیارے

ہاں ترے عہد میں جگرؔ کے سوا

ہر کوئی شادمان ہے پیارے

(1354) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Ki Dastan Hai Pyare In Urdu By Famous Poet Jigar Moradabadi. Ishq Ki Dastan Hai Pyare is written by Jigar Moradabadi. Enjoy reading Ishq Ki Dastan Hai Pyare Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Moradabadi. Free Dowlonad Ishq Ki Dastan Hai Pyare by Jigar Moradabadi in PDF.