یہ ذرے جن کو ہم خاک رہ منزل سمجھتے ہیں

یہ ذرے جن کو ہم خاک رہ منزل سمجھتے ہیں

زبان حال رکھتے ہیں زبان دل سمجھتے ہیں

جسے سب لوگ حسن و عشق کی منزل سمجھتے ہیں

بلند اس سے بھی ہم اپنا مقام دل سمجھتے ہیں

حقیقت میں جو راز دوری منزل سمجھتے ہیں

انہیں کو ہم سلوک عشق میں کامل سمجھتے ہیں

ہمیں کیوں وہ جفائے خاص کے قابل سمجھتے ہیں

یہ راز دل ہے اس کو محرمان دل سمجھتے ہیں

اسی اک جرم پر اغیار میں برپا قیامت ہے

کہ ہم بیدار ہیں اور اپنا مستقبل سمجھتے ہیں

نگاہوں میں کچھ ایسے بس گئے ہیں حسن کے جلوے

کوئی محفل ہو لیکن ہم تری محفل سمجھتے ہیں

کوئی مانے نہ مانے اس کو لیکن یہ حقیقت ہے

ہم اپنی زندگی میں غیب کو شامل سمجھتے ہیں

یہ نرم و ناتواں موجیں خودی کا راز کیا جانیں

قدم لیتے ہیں طوفاں عظمت ساحل سمجھتے ہیں

حکومت کے مظالم جب سے ان آنکھوں نے دیکھے ہیں

جگرؔ ہم بمبئی کو کوچۂ قاتل سمجھتے ہیں

(1573) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Zarre Jinko Hum KHak-e-rah-e-manzil Samajhte Hain In Urdu By Famous Poet Jigar Moradabadi. Ye Zarre Jinko Hum KHak-e-rah-e-manzil Samajhte Hain is written by Jigar Moradabadi. Enjoy reading Ye Zarre Jinko Hum KHak-e-rah-e-manzil Samajhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jigar Moradabadi. Free Dowlonad Ye Zarre Jinko Hum KHak-e-rah-e-manzil Samajhte Hain by Jigar Moradabadi in PDF.