نمایاں منتہائے سعئ پیہم ہوتی جاتی ہے

نمایاں منتہائے سعئ پیہم ہوتی جاتی ہے

طبیعت بے نیاز ہر دو عالم ہوتی جاتی ہے

اٹھی جاتی ہے دل سے ہیبت آلام روحانی

جراحت بہر قلب زار مرہم ہوتی جاتی ہے

کنارا کر رہا ہے روح سے ہیجان سرتابی

کہ گردن جستجو کے شوق میں خم ہوتی جاتی ہے

جنوں کا چھا رہا ہے زندگی پر اک دھندلکا سا

خرد کی روشنی سینے میں مدھم ہوتی جاتی ہے

نسیم بے نیازی آ رہی ہے بام گردوں سے

عروس مدعا کی زلف برہم ہوتی جاتی ہے

نمایاں ہو چلا ہے اک جہاں چشم تصور پر

نظر شاید حریف ساغر جم ہوتی جاتی ہے

گرہ یوں کھل رہی ہے ہر نفس ذوق تماشا کی

کہ ہر ادنیٰ سی شے اب ایک عالم ہوتی جاتی ہے

فضا میں کانپتی ہیں دھندلی دھندلی نقرئی شکلیں

ہر اک تخیئل پاکیزہ مجسم ہوتی جاتی ہے

نہ جانے سینۂ احساس پر یہ ہات ہے کس کا

طبیعت بے نیاز شادی و غم ہوتی جاتی ہے

سمجھ میں آئیں کیا باریکیاں قانون قدرت کی

عبادت کثرت معنی سے مبہم ہوتی جاتی ہے

خجل تھا جس کی شورش سے تلاطم بحر ہستی کا

مرے دل میں وہ ہلچل جوشؔ اب کم ہوتی جاتی ہے

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Numayan Muntaha-e-sai-e-paiham Hoti Jati Hai In Urdu By Famous Poet Josh Malihabadi. Numayan Muntaha-e-sai-e-paiham Hoti Jati Hai is written by Josh Malihabadi. Enjoy reading Numayan Muntaha-e-sai-e-paiham Hoti Jati Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malihabadi. Free Dowlonad Numayan Muntaha-e-sai-e-paiham Hoti Jati Hai by Josh Malihabadi in PDF.