تو اگر سیر کو نکلے

تو اگر سیر کو نکلے تو اجالا ہو جائے

سرمئی شال کا ڈالے ہوئے ماتھے پہ سرا

بال کھولے ہوئے صندل کا لگائے ٹیکا

یوں جو ہنستی ہوئی تو صبح کو آ جائے ذرا

باغ کشمیر کے پھولوں کو اچنبھا ہو جائے

تو اگر سیر کو نکلے تو اجالا ہو جائے

لے کے انگڑائی جو تو گھاٹ پہ بدلے پہلو

چلتا پھرتا نظر آ جائے ندی پر جادو

جھک کے منہ اپنا جو گنگا میں ذرا دیکھ لے تو

نتھرے پانی کا مزا اور بھی میٹھا ہو جائے

تو اگر سیر کو نکلے تو اجالا ہو جائے

صبح کے رنگ نے بخشا ہے وہ مکھڑا تجھ کو

شام کی چھاؤں نے سونپا ہے وہ جوڑا تجھ کو

کہ کبھی پاس سے دیکھے جو ہمالہ تجھ کو

اس ترے قد کی قسم اور بھی اونچا ہو جائے

تو اگر سیر کو نکلے تو اجالا ہو جائے

(1143) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Agar Sair Ko Nikle In Urdu By Famous Poet Josh Malihabadi. Tu Agar Sair Ko Nikle is written by Josh Malihabadi. Enjoy reading Tu Agar Sair Ko Nikle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malihabadi. Free Dowlonad Tu Agar Sair Ko Nikle by Josh Malihabadi in PDF.