حوادث پر نہ اے ناداں نظر کر

حوادث پر نہ اے ناداں نظر کر

قضا سے جنگ بے خوف و خطر کر

معافی بھی سزا سے کم نہیں ہے

بس اب اس درگزر سے درگزر کر

جہاں ڈوبی تھی کشتی آرزو کی

اسی گرداب میں نکلی ابھر کر

کبھی تو مائل ترک ستم ہو

کبھی مجھ پر کرم کی بھی نظر کر

گزارا تو یہاں مشکل ہے اے دل

مگر اب جس طرح بھی ہو گزر کر

وہ مجھ خونیں کفن سے پوچھتے ہیں

کہاں جانے لگے ہو بن سنور کر

وہی ہستی کا چکر ہے یہاں بھی

بھنور ہی میں رہے ہم پار اتر کر

مری مختاریوں کے ساتھ یارب

مری مجبوریوں پر بھی نظر کر

نئے عالم ادھر بھی ہیں ادھر بھی

یہی دیکھا دوعالم سے گزر کر

بیان درد دل اے جوشؔ کب تک

خدا را اب یہ قصہ مختصر کر

(938) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hawadis Par Na Ai Nadan Nazar Kar In Urdu By Famous Poet Josh Malsiani. Hawadis Par Na Ai Nadan Nazar Kar is written by Josh Malsiani. Enjoy reading Hawadis Par Na Ai Nadan Nazar Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Josh Malsiani. Free Dowlonad Hawadis Par Na Ai Nadan Nazar Kar by Josh Malsiani in PDF.