کیا بدگمانیاں ہیں مری جان لیجئے

کیا بدگمانیاں ہیں مری جان لیجئے

یہ دل تو ہے وہی اسے پہچان لیجئے

ہم سے تو یہ کبھی نہیں ہونے کا ناصحو

سنئے تمہاری بات کو اور مان لیجئے

نے عیش کی طلب ہے نہ عشرت کی آرزو

اے چرخ کس لیے ترا احسان لیجئے

گر حکم ہو تو کاٹ کے سر آگے لا رکھوں

لینے کا اس کے رکھئے نہ ارمان لیجئے

آیا ہوں تنگ شہر میں وحشت کے ہاتھ سے

جی چاہتا ہے راہ بیابان لیجئے

گر امتحان عشق ہو منظور تو ابھی

کرتا ہوں میں نیاز دل و جان لیجئے

منہ دیکھ نو خطوں کا یہی آئے ہے خیال

دے کر کے نقد جان یہ قرآن لیجئے

(778) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Bad-gumaniyan Hain Meri Jaan Lijiye In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. Kya Bad-gumaniyan Hain Meri Jaan Lijiye is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading Kya Bad-gumaniyan Hain Meri Jaan Lijiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad Kya Bad-gumaniyan Hain Meri Jaan Lijiye by Joshish Azimabadi in PDF.