شیخ کو کعبے سے جو مقصود ہے

شیخ کو کعبے سے جو مقصود ہے

وہ کنشت دل ہی میں موجود ہے

میرے جلنے کی کسی کو کیا خبر

سوزش دل آتش بے دود ہے

نے حرم سے کام ہے نے دیر سے

خانۂ دل ہی مرا مسجود ہے

فرق مت کر عاشق و معشوق میں

خود ایاز اور آپ ہی محمود ہے

کیا پری کیا حور کیا جن و بشر

سب میں وہ شاید مرا مشہود ہے

مشرب عشاق میں اے زاہدو

اس کا جو مخلوق ہے معبود ہے

سنگ و آہن کو یہ کرتی ہے گداز

آہ ہے یہ نغمۂ داؤد ہے

کس سے اے ؔجوشش کہوں میں درد دل

میرے اس کے بولنا مفقود ہے

(835) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ShaiKH Ko Kabe Se Jo Maqsud Hai In Urdu By Famous Poet Joshish Azimabadi. ShaiKH Ko Kabe Se Jo Maqsud Hai is written by Joshish Azimabadi. Enjoy reading ShaiKH Ko Kabe Se Jo Maqsud Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Joshish Azimabadi. Free Dowlonad ShaiKH Ko Kabe Se Jo Maqsud Hai by Joshish Azimabadi in PDF.