ہر ایک گام پہ رنج سفر اٹھاتے ہوئے

ہر ایک گام پہ رنج سفر اٹھاتے ہوئے

میں آ پڑا ہوں یہاں تجھ سے دور جاتے ہوئے

عجیب آگ تھی جس نے مجھے فروغ دیا

اک انتظار میں رکھے دیے جلاتے ہوئے

طویل رات سے ہوتا ہے برسر پیکار

سو چاک تیز ہوا ہے مجھے بناتے ہوئے

یہ تیز گامئ صحرا الگ مزاج کی ہے

جو مجھ سے بھاگ رہی ہے قریب آتے ہوئے

ہے ایک شور گزشتہ مرے تعاقب میں

میں سن رہا ہوں جسے اپنے پار آتے ہوئے

شریک آتش و آب و ہوا و خاک رہے

مرے عناصر ترتیب شکل پاتے ہوئے

بہت قریب سے گزری ہے وہ نوائے سفید

مرے حواس کا نیلا دھواں اڑاتے ہوئے

میں امتزاج قدیم و جدید ہوں کامیؔ

سو اسم عصر ہی پڑھنا مجھے بلاتے ہوئے

(636) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Gam Pe Ranj-e-safar UThate Hue In Urdu By Famous Poet Kaami Shah. Har Ek Gam Pe Ranj-e-safar UThate Hue is written by Kaami Shah. Enjoy reading Har Ek Gam Pe Ranj-e-safar UThate Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaami Shah. Free Dowlonad Har Ek Gam Pe Ranj-e-safar UThate Hue by Kaami Shah in PDF.