ابھی تو فیصلہ باقی ہے شام ہونے دے

ابھی تو فیصلہ باقی ہے شام ہونے دے

سحر کی اوٹ میں مہتاب جاں کو رونے دے

تری نظر کے اشارے نہ روشنی بن جائیں

تو پھر یہ رات کہاں جگنوؤں کو سونے دے

بہت ہوا تو ہواؤں کے ساتھ رو لوں گا

ابھی تو ضد ہے مجھے کشتیاں ڈبونے دے

ہمارے بعد بھی کام آئے گی جنوں کی آگ

یہ آگ زندہ ہے اس کو نہ سرد ہونے دے

صدی سے مانگے گی اگلی صدی حساب گنہ

مرے سرشک کو لمحوں کے داغ دھونے دے

یہ غم مرا ہے تو پھر غیر سے علاقہ کیا

مجھے ہی اپنی تمنا کا بار ڈھونے دے

ببول سبز ہے باندھے حصار ناز اجملؔ

مجھے بھی اپنی زمیں میں چنار بونے دے

(721) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Abhi To Faisla Baqi Hai Sham Hone De In Urdu By Famous Poet Kabir Ajmal. Abhi To Faisla Baqi Hai Sham Hone De is written by Kabir Ajmal. Enjoy reading Abhi To Faisla Baqi Hai Sham Hone De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kabir Ajmal. Free Dowlonad Abhi To Faisla Baqi Hai Sham Hone De by Kabir Ajmal in PDF.