اپنی انا سے بر سر پیکار میں ہی تھا

اپنی انا سے بر سر پیکار میں ہی تھا

سچ بولنے کی دھن تھی سر دار میں ہی تھا

سازش رچی گئی تھی کچھ ایسی مرے خلاف

ہر انجمن میں باعث آزار میں ہی تھا

سو کرتبوں سے زخم لگائے گئے مجھے

شاید کہ اپنے عہد کا شہکار میں ہی تھا

لمحوں کی بازگشت میں صدیوں کی گونج تھی

اور آگہی کا مجرم اظہار میں ہی تھا

تہذیب کی رگوں سے ٹپکتے لہو میں تر

دہلیز میں پڑا ہوا اخبار میں ہی تھا

اجملؔ سفر میں ساتھ رہیں یوں صعوبتیں

جیسے کہ ہر سزا کا سزا وار میں ہی تھا

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apni Ana Se Bar-sar-e-paikar Main Hi Tha In Urdu By Famous Poet Kabir Ajmal. Apni Ana Se Bar-sar-e-paikar Main Hi Tha is written by Kabir Ajmal. Enjoy reading Apni Ana Se Bar-sar-e-paikar Main Hi Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kabir Ajmal. Free Dowlonad Apni Ana Se Bar-sar-e-paikar Main Hi Tha by Kabir Ajmal in PDF.