اک سانپ مجھ کو چوم کے تریاق دے گیا

اک سانپ مجھ کو چوم کے تریاق دے گیا

لیکن وہ اپنے ساتھ مرا زہر لے گیا

اکثر بدن کی قید سے آزاد ہو کے بھی

اپنا ہی عکس دور سے میں دیکھنے گیا

دنیا کا ہر لباس پہننا پڑا اسے

اک شخص جب نکل کے مرے جسم سے گیا

ایسی جگہ کہ موت بھی ڈر جائے دیکھ کر

میں خود کو زندگی سے بہت دور لے گیا

محسوس ہو رہا ہے کہ میں خود سفر میں ہوں

جس دن سے ریل پر میں تجھے چھوڑنے گیا

کتنی سبک سی آج مرے گھر کی شام تھی

میں فائلوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے گیا

اشعار کا نزول ہے خالی دماغ میں

اے کیفؔ تو نہ جانے کہاں چھوڑنے گیا

(918) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Sanp Mujhko Chum Ke Tiryaq De Gaya In Urdu By Famous Poet Kaif Ahmed Siddiqui. Ek Sanp Mujhko Chum Ke Tiryaq De Gaya is written by Kaif Ahmed Siddiqui. Enjoy reading Ek Sanp Mujhko Chum Ke Tiryaq De Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Ahmed Siddiqui. Free Dowlonad Ek Sanp Mujhko Chum Ke Tiryaq De Gaya by Kaif Ahmed Siddiqui in PDF.