جو صدا گونجتی تھی کانوں میں

جو صدا گونجتی تھی کانوں میں

منجمد ہو گئی زبانوں میں

لمحہ لمحہ پگھل رہی ہے حیات

خواب کی یخ زدہ چٹانوں میں

کتنے جذبات ہو گئے آہن

ان مشینوں کے کارخانوں میں

شہد کا گھونٹ بن گیا ہوگا

ذائقہ زہر کا زبانوں میں

خامشی بھوت بن کے رہتی ہے

آج انسان کے مکانوں میں

اک حسیں پھول بن کے گرتی ہے

برق بھی میرے آشیانوں میں

فن کو نیلام کر دیا آخر

کیفؔ لوگوں نے چند آنوں میں

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Sada Gunjti Thi Kanon Mein In Urdu By Famous Poet Kaif Ahmed Siddiqui. Jo Sada Gunjti Thi Kanon Mein is written by Kaif Ahmed Siddiqui. Enjoy reading Jo Sada Gunjti Thi Kanon Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Ahmed Siddiqui. Free Dowlonad Jo Sada Gunjti Thi Kanon Mein by Kaif Ahmed Siddiqui in PDF.