اگرچہ حادثے گزرے ہیں پانیوں کی طرح

اگرچہ حادثے گزرے ہیں پانیوں کی طرح

خموش رہ گئے ہم لوگ ساحلوں کی طرح

کسی کے سامنے میں کس لیے زباں کھولوں

ملی ہے اپنی انا مجھ کو دشمنوں کی طرح

ترے بغیر نظر آئے ہیں مجھے اکثر

مکان کے در و دیوار قاتلوں کی طرح

نہ جانے کون سی منزل کو چل دیے پتے

بھٹک رہی ہیں ہوائیں مسافروں کی طرح

ہمیں نے کھول کے لب روح پھونک دی ورنہ

تمام حرف تھے بے جان پتھروں کی طرح

میں رو رہا تھا شب غم کی ظلمتوں سے بہت

خدا کا شکر جلے زخم مشعلوں کی طرح

یہی تو کیفؔ حسد ہے کہ دل بھی یاروں کے

سیاہ ہو گئے لکھے ہوئے خطوں کی طرح

(638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agarche Hadse Guzre Hain Paniyon Ki Tarah In Urdu By Famous Poet Kaif Ansari. Agarche Hadse Guzre Hain Paniyon Ki Tarah is written by Kaif Ansari. Enjoy reading Agarche Hadse Guzre Hain Paniyon Ki Tarah Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Ansari. Free Dowlonad Agarche Hadse Guzre Hain Paniyon Ki Tarah by Kaif Ansari in PDF.