کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

میرا دروازہ ہواؤں نے ہلایا ہوگا

دل ناداں نہ دھڑک اے دل ناداں نہ دھڑک

کوئی خط لے کے پڑوسی کے گھر آیا ہوگا

اس گلستاں کی یہی ریت ہے اے شاخ گل

تو نے جس پھول کو پالا وہ پرایا ہوگا

دل کی قسمت ہی میں لکھا تھا اندھیرا شاید

ورنہ مسجد کا دیا کس نے بجھایا ہوگا

گل سے لپٹی ہوئی تتلی کو گرا کر دیکھو

آندھیو تم نے درختوں کو گرایا ہوگا

کھیلنے کے لیے بچے نکل آئے ہوں گے

چاند اب اس کی گلی میں اتر آیا ہوگا

کیفؔ پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاں

اب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ہوگا

(2774) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga In Urdu By Famous Poet Kaif Bhopali. Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga is written by Kaif Bhopali. Enjoy reading Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaif Bhopali. Free Dowlonad Kaun Aaega Yahan Koi Na Aaya Hoga by Kaif Bhopali in PDF.