ہاتھ آ کر لگا گیا کوئی

ہاتھ آ کر لگا گیا کوئی

میرا چھپر اٹھا گیا کوئی

لگ گیا اک مشین میں میں بھی

شہر میں لے کے آ گیا کوئی

میں کھڑا تھا کہ پیٹھ پر میری

اشتہار اک لگا گیا کوئی

یہ صدی دھوپ کو ترستی ہے

جیسے سورج کو کھا گیا کوئی

ایسی مہنگائی ہے کہ چہرہ بھی

بیچ کے اپنا کھا گیا کوئی

اب وہ ارمان ہیں نہ وہ سپنے

سب کبوتر اڑا گیا کوئی

وہ گئے جب سے ایسا لگتا ہے

چھوٹا موٹا خدا گیا کوئی

میرا بچپن بھی ساتھ لے آیا

گاؤں سے جب بھی آ گیا کوئی

(781) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hath Aa Kar Laga Gaya Koi In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Hath Aa Kar Laga Gaya Koi is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Hath Aa Kar Laga Gaya Koi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Hath Aa Kar Laga Gaya Koi by Kaifi Azmi in PDF.