شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا

شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا

کوئی جنگل کی طرف شہر سے آیا ہوگا

پیڑ کے کاٹنے والوں کو یہ معلوم تو تھا

جسم جل جائیں گے جب سر پہ نہ سایہ ہوگا

بانیٔ جشن بہاراں نے یہ سوچا بھی نہیں

کس نے کانٹوں کو لہو اپنا پلایا ہوگا

بجلی کے تار پہ بیٹھا ہوا ہنستا پنچھی

سوچتا ہے کہ وہ جنگل تو پرایا ہوگا

اپنے جنگل سے جو گھبرا کے اڑے تھے پیاسے

ہر سراب ان کو سمندر نظر آیا ہوگا

(768) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shor Yunhi Na Parindon Ne Machaya Hoga In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Shor Yunhi Na Parindon Ne Machaya Hoga is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Shor Yunhi Na Parindon Ne Machaya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Shor Yunhi Na Parindon Ne Machaya Hoga by Kaifi Azmi in PDF.