پشیمانی

میں یہ سوچ کر اس کے در سے اٹھا تھا

کہ وہ روک لے گی منا لے گی مجھ کو

ہواؤں میں لہراتا آتا تھا دامن

کہ دامن پکڑ کر بٹھا لے گی مجھ کو

قدم ایسے انداز سے اٹھ رہے تھے

کہ آواز دے کر بلا لے گی مجھ کو

مگر اس نے روکا نہ مجھ کو منایا

نہ دامن ہی پکڑا نہ مجھ کو بٹھایا

نہ آواز ہی دی نہ مجھ کو بلایا

میں آہستہ آہستہ بڑھتا ہی آیا

یہاں تک کہ اس سے جدا ہو گیا میں

(926) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pashemani In Urdu By Famous Poet Kaifi Azmi. Pashemani is written by Kaifi Azmi. Enjoy reading Pashemani Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Azmi. Free Dowlonad Pashemani by Kaifi Azmi in PDF.